ن لیگ سے کسی صورت اتحاد نہیں ہو سکتا، مونس الٰہی

سابق وفاقی وزیر اور ق لیگ کے سینئر رہنما مونس الہٰی نے کہا ہے کہ ن لیگ سے کسی صورت اتحاد نہیں ہو سکتا۔

تفصیلات کے مطابق مونس الٰہی نے صحافیوں سے ملاقات کی جس کے دوران انہوں نے کہا کہ ق لیگ کے تمام ایم پی ایز چوہدری پرویز الہیٰ کے ساتھ ہیں، گورنر جب کہیں، اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں، ن لیگ کو عدم اعتماد کا شوق ہے تو شوق پورا کر لے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو ہمارے بارے میں گمراہ کیا گیا تھا، عمران خان کو گمراہ کرنے والے پی ٹی آئی چھوڑ چکے لیکن ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، مریم نواز سیاست میں متعلقہ رہنے کے لیے پنجاب حکومت کی تبدیلی کی بات کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور ق لیگ کے تعلقات بہترین ہیں، خان جب کہیں گے اسلمبلی توڑ دیں گے، پنجاب اسمبلی توڑنے میں پرویز الٰہی اتنا ہی ٹائم لگائیں گے جتنا دستخط کرنے میں لگے گا، سانحہ ماڈل ٹاون پر جلد بڑی پیش رفت ہونے والی ہے۔

مونس الٰہی نے کہا کہ میں عمران خان کے فوری الیکشن کے موقف کے ساتھ کھڑا ہوں، پنجاب کے سب بڑے فیصلے عمران خان کی مشاورت سے ہوتے ہیں، چوہدری شجاعت اور چوہدری پرویز الٰہی کے درمیان کوئی سیاسی رابطے نہیں ہیں، چوہدری پرویز الہیٰ کے وزیر اعلیٰ بننے کے بعد ان کی صرف ایک بار چوہدری شجاعت سے بات ہوئی۔

ق لیگ کے سینئر رہنما نے کہا کہ چوہدری شجاعت سے اس ایک رابطے میں سیاسی نہیں کاروباری ایشو پر بات ہوئی، حمزہ شہباز کے وزارت اعلیٰ سے ہٹنے پر سب سے زیادہ مریم نواز خوش ہوئیں، حمزہ شہبازکے اقتدار کے خاتمے پر مریم نواز کی مسکراہٹیں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی تھیں، نواز شریف نے لندن سے کال کر کے مریم نواز کو حمزہ شہباز کی شکست پر خوشیاں منانے سے روکا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے صرف ہمارے نہیں سب کے تعلقات ہیں، اسٹیبلیشمنٹ سے تعلقات میں اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے، طارق بشیر چیمہ کے کردار پر تحقیقات ہونی چاہئیں، چیمہ کہا کرتے تھے کہ وہ مرنے سے پہلے دو خوشیاں دیکھنا چاہتے ہیں، زندگی کی آخری دو خواہشات میں سے ایک چوہدری پرویز الہیٰ کو وزیر اعلیٰ دیکھنا ہے۔

مونس الٰہی نے کہا کہ طارق بشیر چیمہ کی آخری دو خواہشات میں سے دوسری خواہش اپنے بیٹے کو ایم این اے بنانا ہے، معلوم نہیں طارق بشیر چیمہ اپنی زندگی کی اتنی بڑی خواہش پوری ہونے پر کیوں ناراض ہو گئے؟

Best Health Insurance Battle Creek

Leave a Comment