کہا جاتا ہے کہ جسم میں کسی وٹامن کی کمی یا بیماری کی صورت میں کچھ علامات سامنے آتی ہیں اور یہ علامات جسم کے کئی حصوں سے واضح ہوتی ہیں۔ ان ہی میں ناخن بھی شامل ہیں۔
آپ کے بالوں اور جلد کی طرح ناخن بھی وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں۔ ناخن ایک پروٹین سے بنے ہوتے ہیں جسے الفا کیراٹین کہا جاتا ہے جو کہ ایک پولیمر کے طور پر کام کرتا ہے تاکہ نیچے کی جلد کو حفاظتی سطح فراہم کی جاسکے۔ بالکل آپ کے بالوں کی طرح (جو اسی پروٹین سے بنے ہوئے ہیں)، ناخن آپ کی مجموعی صحت کو برقرار یا اس میں کسی تبدیلی کو ظاہر کرنے کا کام انجام دیتے ہیں۔
اگر ناخن پر ان تبدیلیوں کے نتیجے میں کوئی ایک سفید دھبہ ظاہر ہوتا ہے، تو یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ آپ متواتر مینیکیور کروارہے ہیں تو کوشش کریں کہ اس سے وقفہ لیں۔ لیکن اگر آپ مینیکیور نہیں کرواتے تو اس کی وجہ جاننے کے لیے کسی ماہر معالج کے رابطہ کریں۔
ناخنوں پر سفید دھبےاصل میں کیا ہیں؟
ناخنوں پر سفید دھبے جنہیں پنکٹیٹ لیوکونیشیا کہا جاتا ہے ناخنوں کی نچلی سطح پر بہت زیادہ کیراٹین کے جمع ہونے کے سبب ظاہر ہوتے ہیں۔
نیو یارک سٹی کے مشہو کاسمیٹک ڈرمیٹولوجسٹ پال جاروڈ فرینک بتاتے ہیں، لیوکونیشیا سفید لکیروں کے صورت میں پر بھی ظاہر ہو سکتے ہیں۔
ناخنوں پر سفید دھبوں کی کیا وجہ ہے؟
ایک عام رائے ہے یہ شاید کیلشیم کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں لیکن ڈاکٹر فرینک کا کہنا ہے کہ “ناخنوں پر سفید دھبے عام طور پر نیل بیڈ یعنی ناخنوں کی اندرونی سطح کے سوکھنے یا کسی چوٹ کی صورت میں علامت کے طور پر سامنے آتے ہیں۔’’ جو لوگ اپنے ناخن کاٹتے وقت احتیاط سے کام نہیں لیتے ان میں یہ سفید نشانات واضح ہوسکتے ہیں دوسری جانب مینیکیور کرواتے وقت کیمیکل سے بھرپور جیل کا استعمال کیا جانا بھی ان کے نقصان کا باعث بنتا ہے۔ بہت ہی کم ایسا ہوتا ہے کہ یہ کسی معدنیات جیسے زنک اور کیلشیم کی کمی کو ظاہر کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ سفید دھبے وراثت میں ملنے والے آٹوسومل جین کی وجہ سے بھی ہوسکتے ہیں جب کہ دیگر فنگل انفیکشن یا ایکریلک یا جیل مینیکیور اجزاء سے الرجی کے سبب ردعمل کے طور ظاہر ہوسکتے ہیں۔ یہ سفید دھبے اگر ایک جگہ پر موجود ہوتو یہ کسی چوٹ کی وجہ سے جبکہ یہ بکھرے ہوئے ہوتو الرجی یا انفیکش کو ظاہر کرتے ہیں۔
ڈاکٹر فرینک مزید کہتے ہیں،کہ ’’کیلوں کی فنگس کسی بھی وقت ہو سکتی ہے جب آپ اپنے ناخنوں کو گرم، نمی زدہ ماحول میں رکھتے ہیں اور ناخن تراشنے یا تراشنے کے دوران بیکٹیریا اور فنگس دونوں داخل ہو سکتے ہیں، خاص طور پر اگر آلات جراثیم سے پاک نہ ہوں۔”
تاہم اس بات سے انکار نہیں کیا جاسکتا ہے کہ یہ سفید دھبے صحت کی سنگین حالتوں کی علامت بھی ہو سکتے ہیں، جیسے دل کی بیماری، گردے کی خرابی، یا نمونیا۔ اگر آپ کی صحت کی حالت درست نہیں ہے تو فوری طور پر اپنے معالج سے رابطہ کریں۔
آپ ناخنوں پر سفید دھبوں کو کیسے روک سکتے ہیں؟
ناخنوں کو صاف رکھنے کے لیے، ڈاکٹر فرینک ان کو ہائیڈریٹ رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں (اس ضمن میں کیوٹیکل آئل حیرت انگیز کام کرتا ہے)، تاہم ناخنوں کو کاٹنے اور دیگر نقصان پہنچانے والے طریقوں سے گریز کرنا چاہئے۔ اسی طرح مینیکیور کے درمیان وقفہ کو یقینی بنانا بھی لازم ہے۔ “
ناخنوں کی مجموعی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے وٹامنز، معدنیات اور ضروری فیٹی ایسڈز سے بھرپور غذائیں استعمال کریں۔جیسے سالمن مچھلی، انڈے، گوشت اور سبزیاں۔
آپ کو معالج کی مدد کب لینی چاہیے؟
اگر آپ کے ناخنوں پر یہ سفید دھبے کبھی کبھار ظاہرہوتے ہیں اور ان کا تعلق کیل یا کسی چوٹ سے ہے تو ڈاکٹر کے پاس جانے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم، اگر بغیر کسی وجہ کے سفید دھبے متواتر ظاہر ہو رہے ہیں تو ایسی صورت میں ڈاکٹر فرینک ایک معروف ماہر امراض جلد کے پاس جانے کا مشورہ دیتے ہیں تاکہ اس بات کا اندازہ لگایا جاسکے یہ جنیاتی ہیں یا اس کی کوئی اور وجہ ہے۔