آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس آج بلالیا گیا ہے تاہم اسمبلی کے باہر حالات کشیدہ ہیں جبکہ سیکورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے باہر حالات کشیدہ ہیں جبکہ مشتعل مظاہرین نے قانون ساز اسمبلی کے مرکزی گیٹ سے داخلے کی کوشش بھی کی ہے۔
اس موقع پر پولیس اور سینیر رہنماوں نے بڑی مشکل سے مظاہرین کو روکا ہے تاہم مشتعل مظاہرین نے ڈنڈے اٹھائے ہوئے ہیں اور شدید نعرہ بازی کا سلسلہ بھی جارہی ہے۔
خیال رہے کہ راجہ فاروق حیدر پر حملہ کے خلاف مظاہرین نے مین گیٹ پر دھرنا دیا ہوا ہے۔
اس حوالے سے سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر فاروق حیدر نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر پرامن خطہ ہے لیکن جو کچھ اسمبلی میں ہوا افسوس ناک عمل ہوا، آزاد کشمیر اسمبلی کی تاریخ ایسا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے دوران مجھ پر فہیم ربانی نے حملہ کیا،اور مجھے مارنے کو دوڑے جبکہ میں نے آج تک ایک روپیہ سرکاری خزانہ سے اپنے اور اپنے بچوں کے علاج کیلئے نہیں لیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم مجھے سے تو معافی مانگتے ہیں لیکن اپوزیشن کے بارے میں غلط زبان استعمال کرتے ہیں اور میں اپوزیشن کا حصہ ہوں میرا جینا مرنا اپوزیشن کے ساتھ ہے۔