ڈی سی دادو کو سیلاب متاثرہ علاقوں سے پانی نکالنے کی ایک ہفتے کی مہلت

سندھ ہائی کورٹ نے ڈی سی دادو کو حکم دیا کہ ایک ہفتے کی مہلت دے رہے ہیں پانی نکال کر کارکردگی رپورٹ پیش کریں۔

ضلع دادو کے شہرخیرپورناتھن شاہ سے سیلابی پانی نہ نکالنے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ سرکٹ بینچ میں ڈی سی دادو مرتضی علی شاہ۔ ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹرجمن باہوٹو۔ ایکسیئن اریگیشن اور دیگر افسران عدالت میں پیش ہوئے۔

توہیں عدالت درخواست پر جسٹس اقبال کلہوڑو اورجسٹس امجد سہتو پر مشتمل ڈبل بینچ نے سماعت کی۔

توہین عدالت نے درخواست وکیل سچل اعوان کی جانب سے دائر تھی جس پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس اقبال کلہورڑو نے ڈی سی دادو سے استفسار کیا کہ آپ کیا کررہے ہیں۔ کیا کارکردگی ہے آپ کی؟

ڈی سی دادو نے عدالت کو بتایا کہ قدرتی آفت ہے۔ 95 فیصد تک علاقہ سیلاب سے ڈوب گیا تھا۔ 50 فیصد تک پانی نکل چکاہے۔

عدالت نے کہا کہ آپ اپنا رویہ کیسا اختیارکررہے ہیں ہے یہ عدالت ہے۔ ہم آپ کو ابھی گرفتار کرسکتے ہیں۔ پچاس فیصد پانی نکالنے کا دعوی کررہے ہیں ہمیں تصاویر دکھائیں کوئی ڈاکومینٹری میڈیا کا ثبوت دیں۔

جج نے کہا کہ ہم سب اگرکچھ بھی نہ کریں بیٹھ جائیں پھربھی پانی خود بہ خود نکل جائے گا۔ آپ لوگوں کے پاس پاورہے، مشینری ہے پھربھی نہیں نکال سکے جس پر ڈی سی دادو نے کہا کہ جو بریچ ہم نے بند کو لگائے ہیں ان کی تصاویر ہمارے پاس نہیں ہیں۔

جسٹس امجد سہتونے کہا کہ خیرپورناتھن شاہ کو اللہ کے آسرے پرچھوڑدیا ہے۔ آپ نے کچھ نہیں کیا کیا آپ پانی نکالنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

مرتضی علی شاہ نے جواب دیا کہ ہم نےجوھی، دادو اور میہڑ شہر کو بچایا۔ خیرپورناتھن شاہ میں فقط ڈیڑھ فٹ پانی رہ چکاہے جس پر جسٹس اقبال کلہوڑو نے کہا کہ ہمیں پتا ہے آپ نے کسی شہرکو نہیں بچایا ہے عوام نے خود اپنے مدد آپ اپنے شہروں کی حفاظت کی۔

جج نے کہا کہ اگرآپ نے شہربچائے۔ مشینری فراہم کی تو وہ کارکردگی رپورٹ کہاں ہے۔

ڈی سی دادو نے کہا کہ میرے کام کووزیراعظم، آرمی چیف اوروزیراعلی نے تعریف کی ہے۔ وزیراعظم نے سرٹیفیکٹ دیاہے۔

جسٹس اقبال کلہوڑو نے اظہارِ برہمی کیا کہ اگر آپ نے وزیرعظم کو مطمئن کیا ہے۔ سرٹیفیکٹ لیا ہے کیا آپ وہاں کے لوگوں کو مطمئین کرسکے ہیں۔ عوام کا سرٹیفیکٹ کہاں ہے؟ آپ اپنے کندھوں کو ہلا کرکس رویے سے عدالت میں بات کررہے ہیں۔ شرم نہیں آتی۔ اپنا رویہ ٹھیک رکھو۔

عدالت نے کہا کہ وزیراعظم کو مطمئن کرنا اس عدالت میں کوئی اہمیت نہیں رکھتا آپ نے عوام کو کتنا مطمئن کیا وہ دکھائیں۔

ڈی سی دادونے کہا کہ کمشنرسے میٹنگ کرکے کل سے پبلک ہیلتھ کی چالیس مشینیں لگا رہے ہیں۔ جلد پانی نکل جائے گا۔

عدالت نے کہا کہ رائس کینال کو فی الحال بند کیوں نہیں کردیتے اس کا پانی بھی خیرپورناتھن شاہ کی طرف جارہا ہے۔ سیکریٹری ایری گیشن اورایکسیئن رائس کینال کو ڈائریکشن دے رہے ہیں۔ لوگ ٹینٹس میں ہیں ان کی تکلیف بڑھ رہی ہے وہ واپس جانا چاہتے ہیں آپ لوگ عوام کوسنجیدہ لیں۔

سندھ ہائی کورٹ کےسرکٹ بنچ نے ڈی سی دادو کو حکم دیا کہ ایک ہفتے کی مہلت دے رہے ہیں پانی نکال کر کارکردگی رپورٹ پیش کریں۔

عدالت نے سماعت 13 اکتوبرکو ملتوی کردی۔

Best Health Insurance Battle Creek

Leave a Comment