الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان کی جرمانے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں سابق وزیراعظم عمران خان کی پچاس ہزار جرمانے کے خلاف اپیل پر سماعت آج ہوئی ہے۔
سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل نے دلائل پیش کرتے ہوئے انتخابی ضابطہ اخلاق کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی اور نہ ہی کوئی ریاستی وسائل استعمال نہیں کیے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں جلسے کیے لیکن کبھی سرکاری مشینری کو استعمال نہیں کیا اور سرکاری وسائل کے استعمال پر نوٹس پبلک آفس ہولڈر کو جاتا ہے، الیکشن لڑنے والے امیدوار کو نوٹس جاری نہیں کیا جاتا ہے۔
دلائل مکمل ہونے کے بعد عمران خان کی اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل الیکشن کمیشن میں عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان انتخابی ضابطہ اخلاق کے خلاف ورزی کے کیس پر چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں تین رکنی کمیشن نے سماعت کی۔
سماعت کے دوران سابق وزیراعظم عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان الیکشن کمیشن میں پیش ہوئی اور ڈی ایم او پشاور کے پس کیے گئے آڈر پڑھ کر سنایا۔
عمران خان کے وکیل نے کہا کہ این اے اکتیس پشاور میں عمران خان گیا وہ پبلک آفس ہولڈر نہیں بلکہ وہ امیدوار ہیں اور پیرا 17(B) پبلک آفس ہولڈر کیلئے ہے اور ڈی ایم او نے اسی کے تحت 50 ہزار کا جرمانہ عائد کیا ہے جو کہ وہ امیدوار کو نہیں کر سکتا ہے۔
بعدازاں الیکشن کمیشن کی جانب سے عمران خان ضابطہ اخلاق کیس کی سماعت اٹھارہ اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔