عالمی مارکیٹس میں سرمایا کاری، اسٹیٹ بنک کا تحریری جواب غیرتسلی بخش قرار


اسٹیٹ بینک آف پاکستان

اسٹیٹ بینک آف پاکستان

عالمی مارکیٹس میں سرمایاکاری کی معلومات دینے سے متعلق اسٹیٹ بنک کا تحریری جواب مسترد کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان انفارمیشن کمیشن نے عالمی مارکیٹس میں سرمایا کاری کی معلومات دینے سے متعلق اسٹیٹ بینک کا تحریری جواب مسترد کردیا۔

چیف انفارمیشن کمشنرمحمداعظم اور فواد ملک پر مشتمل دو رکنی کمیشن نے زاہد عمر کی درخواست کی سماعت کی تو چیف انفارمیشن کمشنر محمداعظم کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ قوم کے سامنے آنا چاہیئے کہ کس ملک میں سرمایا کاری ہوئی، اسٹیٹ بنک کا جواب غیر تسلی بخش ہے۔

اس دوران اسٹیٹ بینک کے نمائندہ کا جواب جمع کراتے ہوئے کہنا تھا کہ دیگر ممالک میں سرمایا کاری کی معلومات خفیہ ہیں اس لئے عام نہیں کی جاسکتیں معلومات تک رسائی کا قانو ن غیر ملکی سرمایاکاری کی دستاویزات کو استثنی دیتا ہے۔

یاد رہے کہ درخواست گزار زاہد عمرنے معلومات کی فراہمی کیلئے درخواست دی تھی جس میں انکشاف کیا گیا تھاکہ30جون 2021کو ستیٹ بینک کی جانب سے غیر ملکی ایک ارب 31کروڑ45لاکھ ڈالرزکی سرمایا کاری کی گئی۔

درخواست گزارنے معلومات مانگی تھیں کہ اسٹیٹ بینک کی فارن ایکسچینج انوسٹمنٹ کا محافظ کون ہے؟ غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں سے سرمایاکاری کیلئے فنڈزکیسے مختص کئے جاتے ہیں؟

جس پر اسٹیٹ بینک نے مؤقف اپنایا کہ معلومات تک رسائی کے قانون کے تحت ایسی معلومات کو عام نہیں کیا جاسکتا،تاہم کمیشن نے جواب غیر تسلی بخش قراردے کر اسٹیٹ بینک سے6اکتوبرتک مفصل جواب طلب کرلیا۔

Best Health Insurance Battle Creek

Leave a Comment