وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ روپے کو مستحکم کرنا ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ مفتاح اسماعیل نے گند ختم کرنے کی پوری کوشش کی لیکن پونے 4 سال کا گند 6 ماہ میں ختم نہیں ہوسکتا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ پونے 4 سال میں معیشت کاجنازہ نکالا گیا ہے جس سے ملک کے قیمتی 5 سال ضائع ہوچکے، ملک 30 سال پیچھے چلا گیا ہے اور سابق حکومت نے جاتے ہوئے ہمارے معاہدوں کو بھی ختم کیا تھا ۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ حکومت نے سب سے پہلا کام میرا پاسپورٹ منسوخ کرنے کا کیا تھا جس کی وجہ سے میرے پاس 4 سال پاسپورٹ نہیں تھا اور دنیا بھر کے سفارتخانوں کو بھی کہا گیا تھا کہ مجھے پاسپورٹ نہ دیا جائے جبکہ پاسپورٹ نہ دینا انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ میں اپنے ملک واپس آگیا ہوں اور پاسپورٹ واپس دلانے کا پورا کریڈٹ ن لیگ کی حکومت کو جاتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ میرے خلاف کیس کرنے والوں کو معافی مانگنی چاہیے کیونکہ میں نے کبھی ٹیکس جمع کرانے میں تاخیر نہیں کی لیکن پھر بھی میرے خلاف جعلی کیس بنایا گیا تاہم لندن سے تمام ثبوت بھیج کرمیں نے طمانچہ مارا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی ڈیل پر یقین نہیں رکھتے ہیں اور ہمیں کسی کوخوش کرنےکی ضرورت نہیں ہے تاہم اب وقت آگیا ہے کہ گھٹیا سیاست کو دفن کر کے ملکی مفاد کیلئے کام کیا جائے ۔
دوسری جانب وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزرات خزانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب ن لیگ نے حکومت چھوڑی تو معاشی شرح نمو 6.3 فیصد تھی اور مہنگائی میں کمی ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ تین دھرنے نہ ہوتے تو معاشی شرح نمو ساڑھے سات فیصد ہوتی لیکنروپے کی تباہی کی گئی اور اسی وجہ سے مہنگائی ہوئی، ہے۔
انہوں نے مزد کہا کہ مہنگائی کی وجہ سے شرح سود میں اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے قوم کو چیلنجز کا سامنا ہے ہم نے ماضی میں بھی چیلنجز کو قبول کیا ہے۔
خیال رہے کہ آج صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سینیٹر اسحاق ڈار سے وفاقی وزیر خزانہ کا حلف لے لیا ہے۔
حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں منعقد ہوئی، ویراعظم شہباز شریف بھی تقریب حلف برداری میں شریک ہوئے۔
اسکے علاوہ تقریب میں وفاقی وزراء اور اراکین پارلیمنٹ نے بھی شرکت کی۔