سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پاکستان واپسی پر پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ردعمل سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کی تقریباً 4 سال کے بعد وطن واپسی اورممکنہ طور پر وزیر خزانہ کا عہدہ ملنے پر پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔
فواد چوہدری:
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’ ڈار کی انٹری ایک نئے بحران کے سوا کچھ نہیں‘ ۔
So Dar entry is nothing but a new crisis https://t.co/tSCqEWW9T2
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 26, 2022
علی زیدی:
سابق وفاقی وزیر اور رہنما پی ٹی آئی علی زیدی نے اپنے بیان میں اسحاق ڈار کو منی لانڈرر قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’ ایک منی لانڈرر کی جگہ دوسرے منی لانڈررکو وزیر خزانہ لگایا جا رہا ہے۔‘۔
Money launderer replacing money launderer.
Have we become a mafia state that serves the interests of family-controlled mobs that have looted this country?
What ever happened to Honour?
Morality? Integrity? Dignity? Ethics? Justice? Accountability?https://t.co/UMXII4lkMh— Ali Haider Zaidi (@AliHZaidiPTI) September 26, 2022
انہوں نے کہا ہے کہ جنہوں نے اس ملک کو لوٹا ہے انہیں کو دوبارہ ہم پر مسلط کر دیا گیا، ملک کی سالمیت اور وقار کو داؤ پر لگا دیا گیا اور انصاف اور احتساب کے پیمانے بدل دیے گئے۔
حماد اظہر:
سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما حماد اظہر نے بھی اس حوالے سے اپنا ایک بیان جاری کیا ہے۔
Dar benefitted during his previous stint from a widespread commodity crash and record low oil prices. Yet he squandered all the gains from it away and by late 2017 had managed to put Pakistan’s economy in deep crises. This time number juggling alone will not help. https://t.co/DZOsL1Zeb9
— Hammad Azhar (@Hammad_Azhar) September 26, 2022
حماد اظہر نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈار کی معاشی سوچ نہ صرف آئی ایم ایف کے سانچے بلکہ مرکزی معاشی سوچ کے بھی بالکل برعکس ہے لیکن یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ اس کے عجیب و غریب خیالات آئی ایم ایف کے ساتھ کیسے بیٹھتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ڈار نے اپنے پچھلے دور میں بڑے پیمانے پر تیل کی ریکارڈ کم قیمتوں سے فائدہ اٹھایا لیکن اس کے باوجود اس نے اس سے حاصل ہونے والے تمام فوائد کو ضائع کر دیا۔
حماد اظہر کا کہنا تھا کہ ڈار 2017 کے آخر تک پاکستان کی معیشت کو گہرے بحران میں ڈالنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
علی محمد:
پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی محمد خان نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آڈیو لیکس موجودہ نظام کے لیے ایک بہت بڑاصدمہ ہے۔
Audio leaks are a multifaceted trauma for the imported regime. On one hand it raises serious concerns on the security of our PM house as how come all these leaks occurred & on the other hand exposes the faulty & self interest based decision making of the present Gov & it’s PM.
— Ali Muhammad Khan (@Ali_MuhammadPTI) September 26, 2022
انہوں نے کہا کہ ایک طرف یہ ہمارے وزیر اعظم ہاؤس کی سیکیورٹی پر سنگین خدشات کو جنم دیتا ہے کہ یہ سب لیکس کیسے ہوئے اور دوسری طرف موجودہ حکومت اور اس کے وزیر اعظم کے ناقص اور مفاد پر مبنی فیصلہ سازی کو بے نقاب کر رہا ہے۔