عدالت نے غیرقانونی تعمیرات کے وقت علاقے میں تعینات ایس بی سی اے افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں سرجانی ٹاؤن سیکٹر4 ڈی اسکیم 41 میں غیر قانونی تعمیرات کے کیس کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے غیرقانونی تعمیرات کے وقت علاقے میں تعینات ایس بی سی اے افسران کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افسران کے خلاف کارروائی کرکے ایک ماہ میں رپورٹ جمع کرائی جائے۔
سندھ ہائی کورٹ نے حکم دیا کہ ڈی جی ایس بی سی اے عدالتی احکامات پرعملدرآمد یقینی بنائیں۔
ایس بی سی اے نے رپورٹ پیش کی کہ پلاٹ نمبرایس آر23 پرگراؤنڈ پلس 4 فلور کی اجازات نہیں لی گئی۔
عدالت نے کہا کہ ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ بلڈنگ منہدم ہونے سے دو افراد جاں بحق ہوگیئ تھے۔ واقعہ کا مقدمہ سرجانی ٹاؤن تھانے میں درج ہے۔
سرجانی ٹاؤن میں غیرقانونی تعمیرات کے خلاف محمد صابر نامی شہری نے درخواست دائر کررکھی ہے۔
دوسری جانب سندھ ہائیکورٹ نے اولڈ سٹی ایریا میں دکان سے بیدخلی کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کردیا۔
جسٹس حسن اظہررضوی نے کہا کہ حکم امتناع نہیں دے سکتے، اگرعمارت منہدم ہوجائے تو ملبہ عدالت پرآئے گا۔
عدالت نے کہا کہ نیوچالی اولڈ سٹی ایریا میں تو ایک کھڑکی جتنی جگہ کی قیمت بھی بہت زیادہ ہے۔ اس پر ٹیکنیکل کمیٹی کی کوئی رپورٹ ہے کہ عمارت کی صورت حال کیا ہے؟
درخواست گزار نے جواب دیا کہ دیوداس بلڈنگ میں مالک کرایہ داروں کو نکالنا چاہتا ہے،علیحدہ سے کیسز زیر سماعت ہیں۔ مالک عمارت منہدم کرکے نیا پراجیکٹ بنانا چاہتاہے اس کیلیے ہمیں بیروزگار کرنا چاہتا ہے۔
عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور دیگر کو 25اکتوبر کیلیے نوٹس جاری کردیے۔