پیٹرول بحران میں ملوث اوگرا افسران کی ضمانت منسوخی کی درخواست پرملزمان کووکیل کرنے کی مہلت دے دی گئی۔
تفصیلات کے مطابق لاہورہائی کورٹ میں پیٹرول بحران میں ملوث اوگرا افسران کی ضمانت منسوخی کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
ہائیکورٹ نے ملزمان کو وکیل کرنے کیلئے 26 ستمبرتک کی مہلت دیدی۔
جسٹس انوار الحق پنوں نے وفاقی حکومت کی درخواست پر سماعت کی جبکہ وفاقی حکومت کی جانب سے ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ پیش ہوئے۔
اوگرا کے سابق 2 چیئرمینز، ڈائریکٹرز کی عدالت میں حاضری لگائی گئی، اوگرا کے 2 سابق چئیرمینوں اور 6 ڈائریکٹرزعدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے کہا کہ ملزمان اپنے وکیل کرلیں، آئندہ سماعت پر موقع نہیں ملےگا۔
سابق چیئرمین اوگرا سعید احمد خان، عظمیٰ عادل، سابق ڈائریکٹرزسلیم بٹ، سہیل نسیم، شہزاد انجم سمیت عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ پیٹرول بحران کے ملزمان کی حقائق کے برعکس ضمانتیں منظور کی گئیں۔ ملزم ضمانتوں کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے مقدمہ کی تفتیش میں تعاون نہیں کر رہے، ضمانتیں منسوخ کی جائیں۔
دوسری جانب ہائیکورٹ میں بجلی کے بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کے معاملے پر لاہور چیمبر کی بلوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ وصولی کے طریقہ کار کیخلاف درخواست پربھی سماعت ہوئی۔
جسٹس علی باقر نجفی نے 100 سے زائد درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے نیپرا کو جواب جمع کروانے کیلئے 15 ستمبر تک مہلت دے دی۔
عدالت نے درخواست گزاروں کی حد تک فیول ایڈجسٹمنٹ کی وصولی تاحکم ثانی روک دیا۔
درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹرعمرریاض سمیت دیگر وکلا پیش ہوئے، نیپرا کے وکیل نے جواب جمع کروانے کے لئے مہلت کی استدعا کی۔
درخواست گزاروں نے فیول ایڈجسٹمنٹ کے میکانزم اور ریکوری کے طریقہ کار کو چیلنج کیا ہے۔