پاک فوج کی جانب سے سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں تیزی سے جاری ہیں، متاثرین میں راشن اورخیمے تقیسم کیے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق چوبیس گھنٹوں کے دوران پاک فوج کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیاں تیزی سے جارہی ہیں۔
پاک فوج کی جانب سے متاثرین میں راشن کے 5487 پیکٹس 1200سے زائد خیمے تقیسم کیے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق سیلاب سے متاثرہ پچیس ہزارسے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا ہے جبکہ ملک بھر میں 117 ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ آرمی فلڈ ریلیف کوارڈینیشن سینٹر بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ جنوبی پنجاب میں ڈی جی خان اور راجن پورکے علاوقے سب سے زیادہ متاثرہوئے ہیں ۔
بلوچستان میں خضدار، سبی، نصیرآباد، جعفرآباد، جھل مگسی، لسبیلہ، صحبت پوراورموسی خیل کے علاقے متاثر ہوئے ہیں۔
سندھ میں ٹنڈو اللہ یار، خیر پور، بدین، دادو، سکھر، قمبرشہداد کوٹ، گھوٹکی، لارکانہ شامل ہیں۔
خیبرپختونخوا میں ڈی آئی خان، ٹانک، سوات، نوشہرہ اور چارسدہ متاثرہوئے ہیں۔ گللگت بلتستان میں گلگت ہنزہ اور غذر شامل ہیں۔
پاک فوج نے سیلاب زدہ افراد کی مدد کےلیے اکاؤنٹ کھول دیا
آئی ایس پی آرکے مطابق پاک فوج نے سیلاب زدہ افراد کی مدد کے لیے اکاؤنٹ کھول دیا۔ حکومت کی اجازت کے بعد یہ اکاؤنٹ متاثرہ افراد کی مدد کےلیے کھولا گیا ہے جس میں عوام سیلاب متاثرہ افراد کےلیے امداد اس اکاؤنٹ میں جمع کروا سکتے ہیں۔
یہ اکاؤنٹ عسکری بنک جی ایچ کیو برانچ میں کھولا گیا ہے۔
اس اکاؤنٹ نمبر00280100620583 میں رقوم جمع کروائی جاسکتی ہیں۔
دوسری جانب آئی ایس پی آرکے مطابق کورکمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل حسن اظہر حیات نے نوشہرہ میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ کور کمانڈر نے سول انتظامیہ کی مدد سے ریسکیو ریلیف اور بحالی کی ہنگامی کوششوں پر زور دیا۔
کورکمانڈر پشاورلیفٹیننٹ جنرل حسن اظہرحیات نے ہدایت کی ہے کہ متاثرہ افراد کی مدد اور ناگزیرانفراسٹرکچرکی بحالی کےلیے تمام وسائل استعمال کیے جائیں۔
این ڈی ایم اے کی حالیہ رپورٹ
ملک بھر میں بارشوں اور سیلاب سے تباہی کے بعد 937 افراد جاں بحق جبکہ لاکھوں مکانات بہہ گئے ہیں۔
این ڈی ایم اے کی جانب سے 14 جون سے جاری موسلا دھار بارشوں کی تباہی کی حالیہ رپورٹ جاری کردہ گئی ہے۔